بے قرار نگاہیں

Poet: nadia khan By: Nadia Khan, Rawalpindi

ڈھلتی شام یہ اداس موسم
یہ ٹوٹی ہوئی دل کی کرچیاں
نم آنکھیں بکھری زلفیں
یہ ٹوٹی ہوئی چوڑیاں
یہ تلاش کسی گھوم نام کی یہ بےقرار نگاہیں
راہیں تکتی ہیں
یہ انتظار کس لئے
یہ تو سیراب ہے
یہاں تو کچھ بھی نہیں ہیں

Rate it:
Views: 417
12 Apr, 2016