بے وفائی

Poet: شیخ سرفراز By: Shaikh Sarfaraz, Srinagar

غم ہے مجھے جس کی بے وفائی کا
اسے احساس کہاں میری جدائی کا

چھوڑ چلا مجھے دیکر سوغات غم
جواب نہیں اُس کی اِس عطائی کا

اب دل لگتا نہیں محفلوں میں میرا
ہوا مہمان میں جب سے تنہائی کا

میں نالے دیتا رہابے بسی میں اوروہ
اسیر ہوتا گیا میری خوشنوائی کا

مستقل گھر کر لیا تھا میری روح میں
کیا غضب اثر تھا اس کی گیرائی کا

بسنا سکا کوئی بھی اک دید کے بعد
معاملہ دل کا تھا خطا کیا بینائی کا

شوق دیدار میں سوتے نہیں تھے ہم
ہاں چاندنی گہنا تھا اس ہرجائی کا

لکھتا بہت میں اس حسیں پر فراز
پھر ڈر ستاتا ہے اس کی رسوائی کا

Rate it:
Views: 593
09 Jun, 2022