بے وفائی

Poet: Shamshir By: Sham, Faisalbad

اُس بے وفا کی گلیوں میں اب نہ جائیں گے ہم
جو جانتا ہی نہیں محبت کیا ہے اسے کیا سمجھائیں گے ہم

لمحہ لمحہ اس کی یادوں میں کھوئے رہتے ہیں
اس دل پہ جو چوٹ لگی کسے دیکھائیں گے ہم

وہ گزرتا ہوا ہر پل کر دیتا ہے جدا ہمیں
وہ کیا جانے بنا اس کے کیسے جی پائیں گے ہم

وہ بچپن کی شوخیاں اور معصوم سی اس کی باتیں
وہ بے وفا کیا جانے اسے کیسے بھول پائیں گے ہم

وہ ساتھ بیتے لمحے وہ ادھوری اس کی باتیں
جب بھی یاد آئیں گی بہت تڑپیں گے ہم بہت روئیں گے ہم

آج بھی جب وہ یاد آتا ہے یہ پاگل دل تڑپتا ہے
وہ گزرا ہوا ہر پل اے شام کیسے بُھلا پائیں گے ہم

Rate it:
Views: 799
01 Apr, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL