کچھ اس ادا سے کہ یاد نہ کر سکا ٹوٹا دل کچھ اس طرح سے کہ پھر آباد نہ کر سکا تیرے جانے کے بعد کچھ ایسے جی گیا ستم زمانے کے سارے اس من میں سی گیا جو دئیے غم تو نے اس زندگی کی دوڑ میں گھول کر سارے مے کدے کے پانی میں پی گیا