پوچھا اس نے دل علیل سے مانگ کر کچھ لمحے وقت قلیل سے کیسی تڑپ اور بے قراری ہے یہ اب بھی ملنا ہے اس بیوفا کو تفصیل سے چھوڑ گیا جو بیچ منجھدار میں کیسے نکلیں گے کنول جفا کی جھیل سے بھول جا اب اس دل فروش کو صبر مانگ اپنے لئے رب جلیل سے