تابہ نظر ایک شہر خموشاں ہے

Poet: محمد مسعود نونٹگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

تابہ نظر ایک شہر خموشاں ہے
کُچھ طائروں کی صدائیں ہیں یسین کا وردھ
اور اگر بتیوں کی ہے خوشبو
کہیں تازہ قبروں پہ تازہ گلابوں کے کُچھ ہار ہیں
ایک تھکا ہارہ حالات کا سخت مارا
کوئی نوجوان رو رہا ہے
سنو میری پیاری ماں
اپنے آنگن میں برگد کا جو پیڑ تھا
جس کے سائے میں ایک چار پائی پہ تو بیٹھ کر
خالقِ دو جہان کی ثناُء کرتی رہتی تھی وہ کٹ گیا
صحن کے بیچ میں اب ایک دیوار ہے
گھر ہی کیا گھر میں جو کچھ بھی تھا
بھائیوں اور بہنوں میں سب کُچھ بٹ گیا
میرے حصے میں تیری محبت ہے ماں
تیری دُعائیں ہیں ماں
اور مہرباں لمس کی مہرباں یادیں ہیں
میرا سر گود میں رکھ کہ مُدت ہوئی
ایک لمحہ بھی شب بھر میں سویا نہیں
تو خفا ہو گی مُجھ سے یہی سوچ کر
بس سلگتا رہا اور رویا نہیں

اپنی مرحومہ والدہ محترمہ کے نام

Rate it:
Views: 373
28 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL