تاروں کی گونج

Poet: محمد مسعود نوٹنگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

اندھیروں میں لپٹا ہوا، اک خاموش آسمان،
جہاں تنہا چاند بھی رکھتا ہے اپنی آن۔
کروڑوں سال کی باتیں، ستاروں کی زبان میں،
کوئی سُنتا نہیں لیکن، ہے ہر سو یہ بیان۔

​ہماری زندگی بھی اک پل کا ہے لمحہ،
اُسی بے کراں وسعت میں، اک ٹوٹا ہوا قطرہ۔
مگر اس قطرے میں بھی، سمندر کا ہے احساس،
کہ روحِ کائنات کا ہے ہم سے گہرا رشتہ۔

​فلک سے دیکھتے ہیں جب، نیچے کی اس دنیا کو،
تو ہر بستی، ہر منزل، ہے اک بھولی ہوئی پہیلی۔
مسافر راہ میں گم ہیں، کہاں جانا، نہیں معلوم،
مگر اس جستجو میں ہی، ہر سانس ہوئی اکیلی۔

​جو لمحہ آج ہے حاصل، یہی ہے اصل حقیقت،
نہ ماضی کی قید کوئی، نہ کل کی کوئی وحشت۔
خدا کے نور کی پرچھائیں، ہمارے دل میں رہتی ہے،
یہی پیغامِ فطرت ہے، یہی ہے اصل کی نُصرت۔

Rate it:
Views: 3
12 Nov, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL