غم عشق دل میں ہم سے پالے نہیں گئے زخم جگر بھی ہم سے سنبھالے نہیں گئے وہ کرتا گیا ہم سے شکوے ہزار ہا توڑے زباں کے ہم پھر تالے نہیں گئے