تجھے دیکھنے کو ترس گیے
کئ بار نیناں برس گیے
تجھےچاہیے کوئ قرار دے
جی بھر کے اپنا دیدار دے
تجھ سے گفتگو تو کر سکوں
میرے لبوں کو اتنا اختیار دے
میری روح کو بھی سکوں ملے
کوئ خوشی اسے یار دے
مجھے جیتنے بھی دے کبھی
میری خاتر خود کو ہار دے
تیری چاھتیں ، تیری جستجو
میری زندگی ، تیری آرزو
کبھی تو بھی کوئ بس اک لمحہ
مسکرا کر یوں وار دے
پوری کر سکے تو ھے التجا
میری زندگی کو سنوار دے