Add Poetry

تجھے پا کر جو کھویا ہے

Poet: Mohammed Naseem By: Mohammed Naseem, Muscat

تجھے پا کر جو کھویا ہے تجھے کھو کر جو پایا ھے
وہ تیرے غم کی د نیا تھی یہ تیرے غم کی مایا ھے

بڑے ہی دل شکستہ غم زدہ دیکھے پرندے وہ
خدا کا رزق جن کو دور گھر سے کھینچ لایا ھے

چلو تم دور ہو ھم سے تو ھم بھی دور ہیں تم سے
مگر ان دریوں نے بھی ہمیں جینا سکھا یا ھے

تیرا ہر غم میری دولت تیری یادیں میری دنیا
میں تیرے نام لکھتا ہوں جو سب میں نے کمایا ھے

میں دانے ان کو دیتا تھا وہ گاتی تھیں چہکتی تھیں
کہ جن چڑیوں کو اپنے باغ سے میں نے اڑایا ھے

دعائیں دیتی جاتی تھی وہ بڑھیا روتی جاتی تھی
کہ اس کے پیارے بیٹے نے علیحدہ گھر بسایا ھے

چلو گاؤں چلو جھومیں چلو ان کے قدم چومیں
کہ جن کے دم سے خوشیوں کا کوئی پیغام آیا ھے

پرندے چھوڑ کراب آشیاں اپنا کدھر جائں
کہ سانپوں نے ہمارے باغ میں ڈیرہ جمایا ھے

Rate it:
Views: 826
27 Nov, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets