(عید پر غم میں ڈوبا کراچی ) جیسے وقفہ ہوا ، امن یکسر چلا جاتا ہے سراسیمگی و دہشت کا سماں لوٹ کے آجاتا ہے یہ سیاست ہے کہ نفرت ہے خدا ہی جانے ایک دوجے کو تحفہ لاشوں کا دیا جاتا ہے