تری آنکھ کے بھنور سے میں یہ سوچ کر ہی نکلی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

ترے آستاں پہ اب بھی مری خندہ یہ جبیں ہے
مری سانس سانس تیری ، مرے دل میں تو مکیں ہے

تری آنکھ کے بھنور سے میں یہ سوچ کر ہی نکلی
"ترے میکدے میں ساقی وہ خمار اب نہیں ہے"

تری یاد کا وہ دریا ، مرے پیار کا سمندر
مری زندگی کہیں ہے ، تری زندگی کہیں ہے

میں نے مشکلوں سے سیکھا تری خواہشوں سے لڑنا
مری سوچ سے بھی بڑھ کر تری آرزو حسیں ہے

تری داستانِ الفت ، ہے یہ داستانِ عبرت
ترے پیار میں وفا کا یہاں راستہ حزیں ہے

تُو بھی اپنے اُس جہاں کے وہاں گیت گا لے وشمہ
یہاں میرے اِس چمن میں مری زندگی مکیں ہے

Rate it:
Views: 444
03 Dec, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL