تری یادوں کے چراغوں میں یہ جلتی ہوئی رات

Poet: یحیٰ خان یوسف زئی By: Hassan, Lahore

تری یادوں کے چراغوں میں یہ جلتی ہوئی رات
مری آنکھوں سے چھلکتی رہی ڈھلتی ہوئی رات

سم امروز سے مارا ہوا ہارا ہوا دن
کسی فردا کی امیدوں پہ بہلتی ہوئی رات

کبھی آنکھوں میں رکے کوئی گزرتا ہوا پل
کبھی سانسوں میں اٹک جاتی ہے چلتی ہوئی رات

نہ ٹلا ہے کبھی زخموں میں سلگتا ہوا دن
نہ تھمی ہے کبھی اشکوں میں ابلتی ہوئی رات

مرے ہاتھوں کی لکیروں میں مشقت دن کی
مرے خوابوں کے مقدر میں ہے ڈھلتی ہوئی رات

Rate it:
Views: 284
17 Aug, 2021