ترے خیال میں کچا سہی مکان مرا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachiترے خیال میں کچا سہی مکان مرا
مری زمین پہ رہتا ہے آسمان مرا
خیالِ یار بنا ہی رہے مرا مسکن
سدا حسین و دلکش رہے جہان مرا
کبھی ضمیر پہ لگنے نہ دوں گی میں قد غن
سدا حسین و دلکش رہے جہان مرا
مرےبھی سینے میں رہتا ہے آرزو بن کر
مرے حُسن کا شیدا وہ قدر دان مرا
مری حیات پہ گزرے گا سانحہ بن کر
مرے رقیب کے پاؤں میں راز دان مرا
خیالِ خام میں زندہ تو رہ لوں میں لیکن
گمانِ عشق میں بٹتا نہیں گمان مرا
ہر ایک سمت ہی بنتی رہی تری تصویر
ترے خیال میں وشمہ رہا ہے دھیان مرا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






