غم والم ہے زندگی ،لہو لہو ہے زندگی
درندگی کا راج ہے ،درندہ خو ہے زندگی
ہیں تار تار دامنوں کی بے شمار دھجیاں
ہیں آنسوؤں کی بارشیں لبوں پہ ٹوٹی سکیاں
الم نصیب مائیں ہیں ،ستم رسیدہ بیٹیاں
وہ دیکھ منصف عظیم روبرو ہے زندگی
غم والم ہے زندگی ،لہو لہو ہے زندگی
درندگی کا راج ہے ،درندہ خو ہے زندگی
وہ جل رہے ہیں گھر وہ راکھ ہو رہے ہیں سب مکاں
وہ نوحہ گرہیں بستیاں ہیں موت کی خموشیاں
خود آج اپنے خون ہی سے باوضو ہے زندگی
غم و الم ہے زندگی ،لہو لہو ہے زندگی
درندگی کا راج ہے ،درندہ خو ہے زندگی