تقدیر میں تولکھی تھی جدائی ہماری

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

تقدیر میں تولکھی تھی جدائی ہماری
کیسے ہوئی پھر تم سے آشنائی ہماری

مان لیا ہے قسمت کا لکھا ہم نے
کیسے ہوئی پیار تک رسائی ہماری

مل نہ سکے ہم ایک دوسرے سے
کیسے ہوئی جک میں رسوائی ہماری

آ گئے ہیں ہم قریب دکھوں کے اتنے
کیسے ہوئی غموں سے شناسائی ہماری

گزر رہی ہے زندگی اب تیرے بغیر ہی
کیسے ہو گی زیست سے رہائی ہماری

Rate it:
Views: 679
05 Dec, 2013