خواب تھی میری پر تعبیر نہ بن سکی ہاتھوں میں ہاتھ تھا پر ہاتھ کی لکیر نہ بن سکی پرچائی تھی وہ میری پر تصویر نہ بن سکی میں کس سے عداوت کرتااپنے مقدر کا شاعر زندگی میں رہے کر بھی وہ میری تقدیر نہ بن سکی