اپنے غم میں خوشی تلاش کرو
آنسوؤں میں ہنسی تلاش کرو
بے وفا ہوگئے سبھی اپنے
اب کوئی اجنبی تلاش کرو
شہر میں ہر طرف درندے ہیں
گاؤں میں آدمی تلاش کرو
مل ہی جائے گی معرفت تم کو
عشق میں بے خودی تلاش کرو
ہونا چاہو اگر مکمل تم
خود میں کوئی کمی تلاش کرو
ہے تصنع سے بھری یہ دنیا
تم زرا سادگی تلاش کرو
ہے تمنا جو خود کو پانے کی
عنبر اپنی خودی تلاش کرو