تلاش ہے

Poet: By: Sincerity Seeker, Rawalpindi

یہ ذرا ذرا سی بات پہ طرح طرح کے عذاب کیوں
جو کسی سے بھی خفا نہ ہو مجھے اُس خدا کی تلاش ہے

مجھے لغزشوں پہ ہر گھڑی کوئی ٹوکتا ہے بار بار
جسے کر کے دل کو دکھ نہ ہو مجھے اُس گناہ کی تلاش ہے

بنا ہمسفر کے کب تلک کوئی مسافتوں میں لگا رہے
جہاں کوئی کسی سے جدا نہ ہو مجھے اُس راہ کی تلاش ہے

مجھے دیکھ کر جو ایک نظر میرے سارے درد سمجھ سکے
جو اِس قدر ہو چارہ گر مجھے اُس نگاہ کی تلاش ہے

Rate it:
Views: 1778
02 Jul, 2010