تلاش

Poet: Safir By: Syed Ghulam Akbar Shah Safir, Daharki

میرے وجود کی مجھ میں تلاش چھوڑ گیا
جو پوری نہ ہو اک ایسی آس چھوڑ گیا

یہ کرم نوازی کیا کم ہے اس کی
کہ خود تو دور ہے یادیں تو پاس چھوڑ گیا

جوخواہشیں تھیں کبھی حسرتوں میں ڈھل گئیں
اب میرے لبوں پہ وہ لفظ کاش چھوڑ گیا

یہ میرا ظرف ہے اک روز اس نے مجھ سے کہا
کہ عام لوگوں میں اک تجھ کو خاص چھوڑ گیا

بہاروں سے مجھے اسی لیے تو نفرت ہے
انہی رتوں میں مجھے وہ اداس چھوڑ گیا

Rate it:
Views: 769
28 May, 2008