گلاب کی پتی سے بھی نازک تھا دل میرا زمانے کی ٹھوکروں نے اسے پتھر بنا دیا نکلے تھےاس لیے کہ ڈھونڈلیں گے تجھے تیری ایک تلاش نےعمر بھر کا مسافر بنا دیا