تمھارا مل نہ پایا ساتھ یہ آنکھیں برستی ہیں

Poet: Dr.Zahid sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

بہت رنجور ہیں ،دن رات یہ آنکھیں برستی ہیں
مسرت کی کرو کچھ بات یہ آنکھیں برستی ہیں

اداسی کی رتوں میں زندگی ہم نے گزاری ہے
اٹھائے ہیں بڑے صدمات یہ آنکھیں برستی ہیں

جدا ہونے کے اس لمحے دعائیں دے رہے ہیں ہم
ہے اشکوں کی بھی اک سوغات یہ آنکھیں برستی ہیں

سنا سکتے نہیں لفظوں میں اپنے درد کا قصہ
ہمارے دیکھ لو جذبات یہ آنکھیں برستی ہیں

تمھارے پیار میں برباد ہم نے زندگی کر لی
تمھارا مل نہ پایا ساتھ یہ آنکھیں برستی ہیں

محبت کا حسیں موسم اچانک ہو گیا رخصت
رہے نہ وصل کے لمحات یہ آنکھیں برستی ہیں

جو ان کا ذکر آ جائے کبھی باتوں ہی باتوں میں
تو زاہد مانند برسات یہ آنکھیں برستی ہیں

Rate it:
Views: 1116
09 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL