تمھارے ظلم و ستم کی کو ئ مثال نہیں
مگر یہ خون خرابہ کوئ کمال نہیں
جھکے ہے قوم کا سر شرم سے
مگر تم کو ذرا بھی شرم نہیں ۔ کوئ ملال نہیں
ہلاکو ہو ، کوئ فر عون ہو ، کہ ہٹلر ہو
کوئ عروج نہیں ہے ، جسے زوال نہیں
کئے ہیں خون تو معصوم کے ، نہتوں کے
برابروں کو تو چھیڑے تری مجال نہیں
تجھے ہے واسطہ رب کا، یے گریقیں اس پر
سکوں سے جینا جہاں میں تو کر محال نہیں
ہمیں ہے فکر رسول خدا کے نام کی بس
ہے صبر و ضبط کی جن کے کوئ مثال نہیں
نہ باز آیا مظالم سے تو سمجھ لے تو
ترا صفایا بھی دنیا سے اب محال نہیں