تمہارا مبارک ہو بہانہ تمہیں
ہمارا سناؤ نہ فسانہ ہمیں
میرے جینے کی جو تمہیں لگی ہے
چلو بناتے رہو پس نشانہ ہمیں
قید کر کے ملیے گا کیا
مفت ہی دو گے آب دانہ ہمیں
اب تو اپنی ضد چھوڑو
کہے گا کیا زمانہ ہمیں
خواب میں تمہارے آئیں گے فوراً
یاد کر کے کبھی آزمانہ ہمیں
مل لینا گلے اس ہی پل
سمجھنا نہ مت بیگانہ ہمیں
دل کا ساز قلزم بجنے لگا ہے
سنا بھی دو وہ ہی ترانہ ہمیں