تمہاری تمنا مجھے لے ڈوبی صنم
تیرے عشق نے روگ لگایا ہے
تیرے دیدار کی طلب جو باقی ہے
اس نے بڑا تڑپایا ہے
تیرے حسن کے جو چرچے ہیں
ہماری ایک نظر کو ترسے ہیں
تیرے عشق نے جو سکھلایا ہے
تجھے کھو کے سمجھ آ یا ہے
تیرے دل پہ جو شخص چھا یا ہے
میں نے اپنا ہم خیال پایا ہے
تیری محبتوں کا تھا جو امین ماہم
آ ج اسے بھی مرا ہوا پایا ہے