تمہاری کمی سی ہے

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

شام کے گہرے سائے ہیں
یادوں کے پہرے چھائے ہیں
دل میں اک کسک سی ہے
آج پھر تمہاری کمی سی ہے

سُونا دل کا آنگن ہے
خاموشی کاعالم ہے
آنکھوں میں کچھ نمی سی ہے
آج پھر تمہاری کمی سی ہے

مرتکز ہیں سوچیں تم پر
ختم ہوتی ہے زندگی تم پر
سانسیں بھی تمہاری منتظر سی ہیں
آج پھر تمہاری کمی سی ہے

جی نہ پائیں گے تم بن
ویران ہیں یہ پل تم بن
تمہارے آنے کی آہٹ سی ہے
آج پھر تمہاری کمی سی ہے

لے جاؤ خواب کی دُنیا میں
اپنے ساتھ پیار کی دُنیا میں
دل ناداں کی یہ تمنا سی ہے
اور ۔۔۔۔۔ آج پھر تمہاری کمی سی ہے

Rate it:
Views: 988
20 Jul, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL