Add Poetry

تمہیں بتاؤں کہ کس مشغلے سے آئی ہے

Poet: کامران غنی صبا By: yasir, Abbottabad

تمہیں بتاؤں کہ کس مشغلے سے آئی ہے
مری نظر میں چمک رت جگے سے آئی ہے

خیال جیسے ہی آیا ذرا سا دم لے لوں
تو اک صدائے جرس قافلے سے آئی ہے

چمک رہی ہے جبیں نقش پا کی برکت سے
وہ بالیقیں ترے راستے سے آئی ہے

یہ کیا عجب ہے کہ مجھ کو ہی کچھ نہیں معلوم
جو میری بات ترے واسطے سے آئی ہے

تم اپنے جسم کی خوشبو سنبھال کر رکھنا
یہ بہکی بہکی صدا آئنے سے آئی ہے

بس اتنی ضد تھی مصلیٰ بچھا کے پینا ہے
پلٹ کے میری انا میکدے سے آئی ہے

جسے بھلائے زمانہ گزر چکا تھا صباؔ
اسی کی یاد بڑے ولولے سے آئی ہے

Rate it:
Views: 190
20 Aug, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets