بہلا کے دل کو کہاں لے جاؤ گے
چوٹ دی جس نے اسی سے مرہم پاؤ گے
اپنے اپنے ظرف کی بات ہے لیکن
تم ضبط میں کس انتہا تک جاؤ گے
خاموش رہنا ہی بہتر ہے مگر
اس کی باتوں کے تیر کب تک کھاؤ گے
یہ عقلمندی نہیں پاگل پن ہے
لہو ٹپکے گا جو دیواروں سے سر ٹکراؤ گے
تمہیں تنہائی راس آگئی اچھا ہے
بھیڑ میں نکلو گے تو گم جاؤ گے