بہت حیران ہوتا ہوں
کسی سے جب یہ سنتا ہوں
کہ تو راتوں کو تنہا دیر تک
تاروں کی چھاؤں میں
اب اکثر اپنے گھر کی چھت پہ بیٹھا
خواب بنتا ہے
میں اکثر سوچتا ہوں
تو ملے تو تجھ سے یہ پوچھوں
اندھیرے سے تمہاری دوستی
کیسے ہوئی ہمدم
تمہیں تو شام کی پرچھائیوں سے خوف آتا تھا