کس طرح گزری زندگی ہماری، تمہیں کیا معلوم
محبت کی بازی کیسے ہاری، تمہیں کیا معلوم
تم تو بیچ راہ ہی ہم کو چھوڑ کے چلتے بنے
طویل مسافت کیسے کٹی ہماری، تمہیں کیا معلوم
تم نے تو توڑ دیے وہ وعدے جو ہم سے کئے تھے
وعدوں کی زنجیر میں ہم ہیں جکڑے تمہیں کیا معلوم
داغ دل دھونے کے واسطے تیرے کوچے میں جا نکلے
کتے تیری گلی کے ہم پہ کیسے پڑے تمہیں کیا معلوم
مخمل کے تکیوں پہ سر جھٹک کے آج ہم کو جھٹکتا ہے
تیری خاطر یہ مخمل کیسے ہم نے سجائی تمہیں کیا معلوم