تمہیں کیا

Poet: رشید حسرت By: رشید حسرت, Quetta

ستاتا ہے گگن کا چاند یا تارے، تُمہیں کیا
ہوا مہکی ہُوئی، دریا کے یہ دھارے، تُمہیں کیا

چلے تھے گاڑنے جھنڈے وفا کے عِشق نگری
پِھر ایسا ہے کہ سب کُچھ شوق میں ہارے، تُمہیں کیا

جتایا مِیٹھے لہجے میں کِسی نے پیار ہم سے
ہُوئے محسُوس وہ الفاظ بھی آرے تُمہیں، کیا

ہمیں تُم سے کوئی شِکوہ شِکایت تو نہِیں ہے
گنوا بیٹھے جو اپنے خواب وہ سارے، تُمہیں کیا

دلِ وحشی کو راحت مِل رہی ہے جِن کے کارن
چُبھے جاتے ہیں آنکھوں میں وہ نظّارے تُمہیں کیا

پڑا ہر گام پر رونا بجا یہ بات لیکِن
دُہائی دے رہے ہیں آ کے "بیچارے" تُمہیں، کیا

کِسی کے ساتھ چلنے میں قباحت کیا ہے حسرت
اُڑا کے لے کے جائیں گے یہ بنجارے تُمہیں کیا

Rate it:
Views: 299
27 May, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL