تم اپنے ستم روا رکھو
Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabadتم اپنے ستم روا رکھو
ہمیں خود سے جدا رکھو
سوال آہوں پہ بھی ہوگا
حساب اشکوں کا بھی ہوگا
وہاں کا حوصلہ رکھو
خدا کو بھی گواہ رکھو
میرے مر مر کے جینے کا
ہنس ہنس کے آنسو پینے کا
دکھ سہنے لبوں کو سینے کا
ذرا بھی نہ پتا رکھو
نہ ہی کوئی پرواہ رکھو
تم اپنے ستم روا رکھو
More Sad Poetry






