میری سُر ساز کی ملکہ میری سانسوں کی ہوا
تم بدل گئے ہو
کِس کے پیار میں آگئے ہو
کِس کی محبت میں پھس گئے ہو
تم بدل گئے ہو
میری باتیں میرا ہسنا آخرکیوں نہیں گوارا
کیوں مجھ سے بچھڑ رہے ہو
تم بدل گیے ہو
وہ وعدے وہ قسمیں شاید کہ جھوٹ تھی
کیوں راستے سے تم بچھڑ رہے ہو
تم بدل رہے ہو
تیرے ہاتھ ہیں کیوں رنگے ہوئے
کِس کا عشق کِس کا خون پی رہے ہو
تم بدل گئے ہو
نہ وہم تھا نہ گُماں تھا شام بھی آئے گئی
کِس سِمت نِکل گئے ہو
تم بدل گئے ہو
میرے اشک بے معانی میرا عشق بے معانی
پتھر ہو گئے ہو
تم بدل گئے ہو
سنو! شاید کسی محبت کا نام لیتے تھے
اے محبت کہاں ہو تم
تم بدل گئے ہو
سنو! تم کوئی وعدہ نِبانے کی بات کرتے تھے
اب بات سےنفیس مُکر گئے ہو
تم بدل گئے ہو