میں سُن راہا ہوں تم بولو اور بولتے چلے جاؤ
الزام ایسے دو کہ دل کی تدفین کرتے جاؤ
میں ہی مُجرم ٹھہرا ہوں تیری چاہت کا
تم اپنی بے رُوحی کی سزا بھی مجھے دیتے جاؤ
مانا کہ تو اَمیرِ شہر ہے لامکاں میں بھی ہوں
جِتنا تمھارا ظرف ہے بس اُتنا تم سمجھتے جاؤ
سُن کر میری ہلاکت کی خبر میرے ہی ہو کر راہ جاؤگے
ابھی چھوڑا ہے تجھے تیرے حال پہ نفیس جِس کے چاہو ہو جاؤ