تم سے بچھڑ کر میں زندہ ھوں
نہ زندہ ھوں نہ مردہ ھوں
میرے دن رات گزر تو رہے ھیں
پر راتیں بہت تنہا سی ھے
تم سے بچھڑ کر میں زندہ ھوں
میں درخت کی مانید گھڑی تو ھوں
لیکن میں سایہ دے نہیں سکتی
میں تو زندہ ھوں پھولوں کی طرح
کھلتی تو ھوں لیکن خوشبو دے نہیں سکتی
تم سے بچھڑکر میں زندہ تو ھوں
میری زندگی چل تو رہی ھے
بخیر کسی انجانے راستے پر
تم سے بچھڑ کر میں زندہ ھوں