تم سے جدا ہو کے کدھر جاؤں گا میں
ایسا ہوا تو سچ میں مر جاؤں گا میں
غم کا کٹورا ھوں اور ٹھیس لگا بھی
اب جو ٹوٹا تو بکھر جاؤں گا میں
سناٹا ہوں کسی رات کا سہما ہوا سا
اپنی ہی کسی آہ سے ڈر جاؤں گا میں
خود ہوتا جو اک سمندر بھی اگر
اک تیرے ہی درد سے کم پڑ جاؤں گا میں
بیٹھا ہوں انتطار میں اس وقت کے جب
ڈھلے غم کا سورج تو گھر جاؤں گا میں