تم سے میری بات ھوئی تھی
تم نے مجھ کو سمجھایا تھا
اپنی ذات سے باہر نکلو مسعود
گھر کو لوٹو
گھر کو دیکھو
اور بھی لوگ تمھارے دم سے زندە ۂیں
تم میں اپنی خوشیاں دیکھ رہے ہیں
شوچ لیا ہے
دیکھ لیا ہے
لوٹ آیا ھوں
لیکن میرے اندر کوئی ٹوٹ گیا ہے