تم نے تو اک لفظ کہا تھا

Poet: Rana Tabassum Pasha(Daur) By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

تم نے تو اک لفظ کہا تھا
وار ہم نے دل پہ سہا تھا

پہلے سُلگا تھا پھر مہک اٹھا
زخم جگر پہ کب کوئی پھاہا تھا

دل میں تھا درد کا سمندر لیکن
آنسو نہ کوئی آنکھ سے بہا تھا

دل والوں کا ہے کام محبت
پہلا سبق یہ ہم نے پڑھا تھا

تم سے بچھڑ کر جیتے رہیں
یہ بھلا ہم نے کب چاہا تھا

تم بن جینا بھی کوئی جینا ہے
ذرا یاد کرو یہ تم نے کہا تھا

آج وہ آئینہ بھی ٹوٹ گیا ہے
باقی جو میرے گھر میں رہا تھا

یادوں میں کھویا ہؤا رعنا کا دل
بھری محفل میں بھی تنہا تھا

Rate it:
Views: 758
25 Jan, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL