اتنے پھول کھلے اس دل میں گھر کو سجانا بھول گئے
وہ محفل میں کیا آئے ہم شمع جلانا بھول گئے
حال ہمارا پوچھنے والے تیری زباں نے لوٹ لیا
ہم نے سب کچھ سچ کہہ ڈالا بات بتانا بھول گئے
ایک تم ہو دنیا میں جس سے بڑی امیدیں ہیں
کیا گزرے گی دل پے اگر تم پیار نبھانا بھول گئے