میں پریشاں ہوں ملیں چند نوالے کیسے اس کو دولت وہ ملی ہے کہ سنبھالے کیسے انگلیاں اپنی نگینوں سے سجانے والے تم کو لگتے ہیں مرے ہاتھ کے چھالے کیسے