اتنی مدت بعد ملے ہو کن سوچوں میں گم ہو تیز ہوا نے مجھ سے پوچھا ریت پر کیا لکھتے رہتے ہو کون سی بات تم میں ایسی اتنے اچھے لگتے ہو ہم سے نہ پوچھ ہجر کے قصے اپنی سناؤ تم کیسے ہو