شوق سے بند کر دریچے اب مجھ کو تنہائی راس آگئی ہے تیرے انتظار میں جو گزرتی تھی لوٹ کے آج وہ شام آ گئی ہے تیری یاد کا آئینہ جو دیکھا تو لگا مجھ پہ آج بہار آ گئی ہے