تنہائی میں جس کا خیال میرا ساتھ نبھاتاہے
شہر کے لوگ کہتے ہیں وہ مجھےبھولتاجاتا ہے
مجھے بھولنےوالے سے کوئی جاکےکہہ دے
وہ تو ہر گھڑی اصغر کو یاد آتا ہے
جب کبھی اس کا کوئی فون نہیں آتا
میرا دل کسی پھول کی طرح مرجھاجاتاہے
اے دوست اپنی عافیت کی خبردیا کر
تو جانتا ہے کےاصغر جلد گھبراجاتا ہے