تنہائی میں خود کو ہم سزا دیتے ہیں نام لکھتے ہیں اور لکھ کر مٹا دیتے ہیں پوچھ نہ لے کوئی ہم سے حال ہمارا اسی ڈر سے آنسوؤں کو چھپا لیتے ہیں۔