دشت تنھائی میں احساس اب ہوا
ختم تیری زندگی کا خواب جب ہوا
افسوس تیری تربت پہ دعا ہم مانگ نہ سکے
خدایا ہم سے گناہ سرزد کیا ہوا
نہ جانے دیتے تم کو خفا ہو کے صنم
تیرے جانے کے بعد انکشاف اب ہوا
بعد مرنے کے میرے یار کا بوسہ ہوا نصیب
جب کمہار نے مٹی سے ساغر بنا دیا