تنہائی

Poet: Arshiya hashmi By: Arshiya hashmi, Azad kashmir

وہموں کی شدت میں
وسوسوں کا میلا ہے
ملجگی اداسی میں
ایک تن اکیلا ہے
ہجر کی سیہ راتیں
اذیتوں ک برساتیں
زندگی کا تحفہ ہیں
عشق کی مداراتییں
کوئ ہمنوا ہے نہ
کوئ سائباں میرا
آج چھوڑ بیٹہا ہے
مجھکو رازداں میرا
خوہشیں بہی بکہری ہیں
چند ٹکڑے دل کے ہیں
میرے پاس یادوں کی
اک حسین محفل ہے
رات کی یہ تاریکی
آسماں پہ طاری ہے
ایک ایک لمحہ بہی
جاناں جاں پہ بہاری ہے
میں بہی جاناں تنہا ہوں
اک اداس کمرے میں
زندگی سسکتی ہے
اک اداس کمرے میں

Rate it:
Views: 663
18 Sep, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL