تنہائی
Poet: ارسلان By: Arsalan Awan, Kallar kaharرات کے لرزاں ساۓ ہیں
اک دشت بیاباں اور میں تنہا
ہر جانب گھپ اندھیرا ہے
اک دشت بیاباں اور میں تنہا
چاند کی پھیلی چاندی میں
اِس بال بکھیرے جنگل میں
اک خون پیاسا ڈیرہ ہے
اک دشت بیاباں اور میں تنہا
راہوں میں اب اس ڈیرے کی
جذبات کا ماتم کدہ بھی ہے
اُس ماتم کدے کا پھیرا ہے
اک دشت بیاباں اور میں تنہا
جذبات بَلی کب چڑھ جائیں
کب خواب سہانے راکھ بنیں
کب آنکھ کے موتی خاک چومیں
کب آہیں میرا ساتھ بنیں
کب لحد کا ساتھ میسر ہو
کب تن میرے کو بھاگ لگیں
جب سحر ہو اس جنگل میں
تربت پہ جب احباب ملیں
اسی سحر کا متلاشی ہوں
اک دشت بیاباں اور میں تنہا
More Sad Poetry






