آئے تنہا چھوڑ جانے والے
تجھ سے ہم گلہ کیا کریں؟
اشکوں میں ہسانے والے
تجھ سے شکوہ کیا کریں؟
بس یادوں سے کہہ دو کہ
کہ گمانوں میں ملا نہ کریں
بس خوابوں سے کہہ دو کہ
دنوں میں بھی دکھا نہ کریں
بس اپنے نام سے کہہ دو کہ
ہر دم لبوں پہ یوں کھلا نہ کرے
بس راتوں سے کہہ دو کہ
منتظر تمہاری رہا نہ کریں
بس خلوتوں سے کہہ دو کہ
فسانوں میں ملا نہ کریں
آخری بار کہہ دو میرے آپ سے
کہ ہم نہیں ہیں، ہمیں ڈھونڈا نہ کریں