تو آرزو ہے میرا خواب و خیال ہے
تجھ جیسا کوئی او ملنا محال ہے
کوئی توآئے گا چھڑانے قید سے
ہر عروج کو ایکدن اخر زوال ہے
مر رہے ہیں مجبور زبان بند ہے انکی
یہ بے حسی ہے یا دشمن کی چال ہے
یاد آتے ہیں آزاد لمحات زندگانی کے
گئے دنوں کی یاد کا اب بھی ملال ہے
تیرا حسن اجل نہ ہو سکا نگاہوں سے
جدھر دیکتے ہیں تیرا ہی جمال ہے