تو اپنے دل میں بسا محبت کو
پسند ہے کرتا خدا محبت کو
کہیں نا تم سے وہ روٹھ ہی جاۓ
نہ بار بار آزما محبت کو
دوبارہ پھر لوٹ کر نہیں آتی
نہ بیٹھنا تم گنوا محبت کو
ذرا یہ دیکھو تو اس کا پاگل پن
ہے ڈھونڈتا گم شدہ محبت کو
گنہگاروں میں آ نا جاۓ تو
نہ بھول کر بھی بھلا محبت کو
غلیظ لوگوں کی ذد میں آ گئ ہے
اے میرے مولی بچا محبت کو
عطا ہے باقر یہ تیرے مالک کی
تو اپنے دل سے لگا محبت کو